چنبیلی کا پودا، چنبیلی کے پھول اور چنبیلی کی خوشبو پاکستان میں کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے،۔ بعض علاقوں کی اس کی وسیع پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے۔ اس پودے کی جڑوں اور پتیوں کو حکمت میں دوائیاں بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے پھول دوستی اور محبت کی علامت کے طور پر دیے جاتے ہیں۔ پھولوں کے گجرے بنا کر خواتین ہاتھوں میں سجاتی ہیں۔ سفید اور خوشنما نازک پتیوں والے چنبیلی کے پھول کو یاسمین، جسمین، سمن اور چمیلی کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ اس پودے کی مدہم اور بھینی خوشبو رات کے وقت خاص طور پر چاند کی چاندنی میں اپنے عروج پر ہوتی ہے۔اس پھول کو ملکہ شب بھی کہا جاتا ہے۔ یہ خوشبو دار پودا باغ کو اپنی خوشبو سے مہکاتا ہے اور اپنے ارد گرد موجود لوگوں کے سانسوں کو معطر کرتا ہے۔زیتون کے خاندان سے تعلق رکھنے والا چنبیلی کا پودا سدا ہوتا ہے۔ مگر موسم بہار اور گرمیوں میں اس کے پھولوں کی مہک نہائت دلپذیر ہوتی ہے۔ اس پودے کی پتیاں چمکدار ہوتی ہیں اور پھول عام طور پر چار پانچ پنکھڑیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس پھول کی پتیوں سے تیل نکالا جاتا اور خوشبو کشید کی جاتی ہے۔ بعض ممالک میں اس پودے کو قہوے کو خ...
Comments
Post a Comment